الشیخ جہانگیر محمود 

عالم دین، مربی/شیخ، مصنف اور تعلیمی حکمت کار 

استاذ الاساتذہ الشیخ جہانگیر محمود عالم دین، مربی اور تعلیمی حکمت کار ہیں۔ آپ ان خوش قسمت شخصیات میں سے ہیں کہ (جن کے فیض سے  قومی و بین الاقوامی سطح پر خلقِ کثیر مستفید ہو رہی ہے ) جن کا فیض قومی سرحدوں اور فرقہ وارانہ وابستگیوں  سے بلندتر ہو کر خلق خدا تک پہنچتا ہے۔  آپ تعلیم و تعلم کے(میں) ایسے مکتبہ فکر کی تشکیل کے لیے کوشاں ہیں کہ جو تعلیم کو( شعوری طور پر)کاروبار (نہ سمجھے بلکہ نوع انسانی کی ترقی کا اہم ذریعہ سمجھتے ہوئے اس فریضہ کو سر انجام دے)اور محض ذریعہ آموزش کے بجائے نسل انسانی کے اجتماعی مفاد اور ایثار پر مبنی ہیئت ترکیبی کو فروغ دینے کا وسیلہ گردانتا ہے۔ ایک ایسا وسیلہ جو فرد اور ادارے دونوں کے لیے  دنیا و آخرت میں باعث خیروبرکت ہو۔  

بچپن و لڑکپن 

آپ نے تعلیم  وتعلم کے خوگر خانوادے میں آنکھ کھولی۔ آپ کے دادا نے 1930میں پی ایچ ڈی  (کی ڈگری )حاصل کی اور برصغیر میں ماہی پروری (Fisheries) کو ادارہ کی شکل دینے کے بانی ٹھہرے۔ آپ کی والدہ ماجدہ معروف ماہر تعلیم ہیں جنہوں نے آپ کو لوح زماں سے حکمت کشید کرنا سکھایا جب کہ آپ کے والد ماجد جو کہ ایک خداداد استاد تھے انہوں نے آپ کو شاہراہ حیات پر آنے والے خارزاروں سے ردعمل میں الجھے بغیر تخلیقی انداز میں گزرنا سکھایا۔ الشیخ نے بچپن ہی سے اپنے والدین کاتعلیم و تدریس کی سرگرمیوں میں ہاتھ بٹانا شروع کر دیا تھا جس کے نتیجے میں آج آپ اپنے خاندان کی تیسری پیڑھی ہیں جو علم و فضل بانٹنے میں مصروف ہے۔ 
اپنے وسیع مطالعے، غیرمتعصب مشاہدے  اور مربیانہ پس منظر کے ساتھ الشیخ ہمیشہ بچوں کو ذمہ دار اور بالغ نظر بنانے کے لیے ان کی تربیت میں والدین کوروحانی اور جذباتی دلچسپی لینے کا مشورہ دیتے ہیں۔ مسلمانوں کی ترقی اور اسلامی علوم کی ترویج و اشاعت کے لیے الشیخ مسلم روایت کی روشنی میں جدید علوم کو ساتھ لے کر چلنے کی ترغیب دیتے ہیں۔

تعلیم

الشیخ کی ابتدائی تعلیم متحدہ اعرب امارات کے ایسے ادارے میں ہوئی جہاں ان کا٭ انٹرایکشن   (تعامل)  دنیا کے مختلف  قوموں، مذاہب اور ثقافتوں کے  حامل اساتذہ اور طلبہ   کے ساتھ رہا۔ 
اس کے بعد آپ نے پاکستان کے ایک معیاری اور معروف  تعلیمی ادارے  سے سینئر کیمبرج کا امتحان پاس کیا۔ اس کے بعد اپنے دادا اور والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے آپ مزید تعلیم کے لیے گورنمنٹ کالج تشریف لے گئے جہاں آپ کے دادا نے حیوانیات (Zoology)کا شعبہ قائم کیا تھا۔    منسوب  
اسلامی تعلیم کی صدیوں پرمحیط روایت پر عمل کرتے ہوئے آپ نے اسلامی علوم کے لیے روایتی طریق پر باقاعدہ مدرسے میں استاد کے سامنے زانوئے تلمذ تہہ  کرتے ہوئے درس نظامی کی تکمیل کی کیے۔ مولانا عزیز احمد لدھیانوی ٭ یہی نہیں بلکہ آپ تصوف کے ایک سے زائد سلاسل کے شیوخ سے کسب فیض کرتے ہوئے ان کی “اجازت” اور “خلافت” سے بھی سرفراز ہوئے۔   شاہ عبدالمجید    جالندھری  اور مختلف شیوخ ۔ سالم قاسمی 
مختلف  تعلیمی اداروں اور جید علما ء و  مشائخ کے حلقوں کی صحبت میں رہ کر آپ کی شخصیت عصری اور دینی تربیت کامتوازن امتزاج  بن کر سامنے آئی ہے۔ 
 
دینی و عصری علوم کے جیداساتذہ  سے بہرہ مند ہونے اور “سلوک” کے “حلقوں” سے براہ راست کسب فیض کرنے کی بدولت آپ کی  شخصیت صوفیانہ رچائو، عالمانہ بلاغت اور جدید تحقیق و تفتیش کا خوبصورت امتزاج بن کر سامنے آئی ہے۔Rephrase  
 الشیخ اپنے بز رگوں کی اقتدا میں بچپن ہی سے مطالعہ کے شوقین ہیں۔ آپ کا مطالعاتی ذوق الٰہیات سے عالمگیریت، معاشی گنجلکوں سے لے کر قانونی گتھیوں، شاعری سے لے کر تاریخ  اور سماجی تعمیر نو سے خلائی سفر ،فلسفہ سے سیر وسیاحت  اور آئی ٹی سے باغبانی تک پھیلا ہوا ہے۔ آپ اسلامی تعلیمات کے فروغ کے لیے جدید سائنسی وتکنیکی ترقی کوبروئے کار لانے کے حامیوں میں سے ہیں۔  Rephrase  
کانفرنسیں 
الشیخ جہانگیرمحمود قومی و بین الاقوامی کانفرنسوں میں اہل علم کو اپنے افکار  سے نوازتے رہتے ہیں۔  اس ضمن میں کئی موضوعات پر آپ کے تحقیقی مقالہ جات اور محاضرات  سے اہل فن فیض یاب ہو چکے ہیں:

 

الشیخ جہانگیرمحمود قومی و بین الاقوامی کانفرنسوں میں اہل علم کو اپنے افکار  سے نوازتے رہتے ہیں۔  اس ضمن میں کئی موضوعات پر آپ کے تحقیقی مقالہ جات اور محاضرات  سے اہل فن فیض یاب ہو چکے ہیں: 
جدید تعلیم اور اسلامی روایت کا اتصال 
اسلامی تعلیم کے نظام تدریس میں اصلاحات 
علمائے کرام کی مستقبل کے چیلنجوں      (تحدیات) سے نمٹنے کے لیے تیاری 
جدید کلاس روم میں سنت کا احیا 
نصاب سازی 
بین المسالک اور بین المذاہب ہم آہن

تعلیمی اصلاحات 

الشیخ جہانگیر محمود نے نوے کی دہائی سے ایجوکیشن سیکٹر  (شعبہ تعلیم ) میں اصلاحات  کے لیے آواز اٹھانا شروع کی۔  تیس برس سے زائد الشیخ اپنی توانائیاں اور وقت  تعلیمی اداروں اور٭ ایجوکیشنل سیکٹر کی تعمیر و ترقی، نصاب کے ڈیزائن،   نسل نو کی تعلیم  اور ان کی ذاتی و پیشہ وارانہ رہنمائی  میں کھپا رہے ہیں۔جاپان سے لے امریکہ اور آسٹریلیا سے لے کر افریقہ تک  دینی و عصری  تعلیمی اداروں، جامعات، اسلامک سکولز، مدارس اور مکاتیب  کے قیام اور ان کی تشکیل نومیں آپ کی کاوشیں بالواسطہ اور بلاواسطہ دیکھی جا سکتی ہیں۔

تربیت اور مشاورت 

الشیخ نوجوان نسل میں تجزیاتی آموزش اور منطق و استدلال کا بے پناہ  ملکہ پاتے ہیں۔ بطور  مفکر ،وسیع المشرب قاری اور تجزیہ کار کے آپ کا ماننا ہے کہ روایت اور جدت کے توازن سےمزین امت مسلمہ کی بنیاد  ہمہ جہتی تعلیم میں پوشیدہ ہے۔

الشیخ دنیا بھر میں ۱۵۰۰۰ گھنٹوں سے زائد تربیتی پروگرام منعقد کر چکے ہیں۔  آپ نوع انسانی کے ماضی حال اور مستقبل سے متعلق تربیتی ورکشاپس [اردو، انگریزی] آن لائن اورآن  سائٹ منعقد کرواتے رہتے ہیں جن میں کئی موضوعات پر اظہار خیال فرماتے ہیں….

مزید پڑھیے

تصانیف


الشیخ بطور مصنف | الشیخ بطور مدیر | تمام کتب

الشیخ پاکستان اور بین الاقوامی سطح پر سینکڑوں نصابی کتب، ٹیچرز گائیڈز، تربیتی مینول اور دیگر نصابی دستاویزات کی تیاری کا مختلف حیثیتوں میں حصہ رہے ہیں۔ تعلیمی ادارے اورناشران، کتب کی تیاری اور مصنفین کی تربیت و رہنمائی کے لیے بھی آپ سے استفادہ کرتے ہیں۔

الشیخ کی٭ مصنفہ درسی کتب میں “او-لیول اسلامیات برائے کیمبرج امتحانات جیسی بیسٹ سیلر اور “آئی ایم مسلم”جیسی بین الاقوامی شہرت یافتہ سیریز شامل ہیں۔

مزید پڑھیے

پراجیکٹس


الشیخ جہانگیر محمود تربیت، تدریب المعلمین، مشاورت اور تعلیمی اصلاحات کے کئی منفرد منصوبوں کے بانی و سرپرست ہیں۔


مزید پڑھیے

گیلری

رابطہ

الشیخ جہانگیر محمود سے ذاتی اور پیشہ وارانہ رہنمائی کے لیےرابطہ کریں

آفس کا پتہ

ہاؤس نمبر (500E) اسٹریٹ 13 پنجاب کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی، غازی روڈ، لاہور کینٹ، لاہور، پاکستان

فون نمبر / واٹس ایپ

0000000000000

ای میل

contact@example.com

نام
پیشہ / ادارہ
ای میل
پیغام
The form has been submitted successfully!
There has been some error while submitting the form. Please verify all form fields again.